Saturday 30 August 2014

تو مجھ سے مانگتا ہے جو

تو مجھ سے مانگتا ہے جو 
وہ مجھ میں ہے رہا نہیں 
میری زات کے آۂنے میں جو شخص جھانکتا ہے اب
اسے میں کبھی ملا نہیں
وہی مگر ہے اب یہاں
اسی کے سارے راستے، اسی کی ساری منزلیں
میرا کوئ اتہ نہیں، کچھ بھی پتہ نہیں
مجھے راستے نے کھو دیا، اسے سنگ لے کے چل دیا

تو مجھ سے مانگتا ہے جو، وہ مجھ میں ہے رہا نہیں 

No comments:

Post a Comment